آنکھوں میں نہ پڑ جائے برسات تُمہیں کوئیبخشے ہے نئی وحشت ہر رات تُمہیں کوئیبس اِتنا سمجھ لیجے وابستہ نہِیں تُم سےبتلا تو نہِیں سکتا ہر بات تُمہیں کوئیآ جاؤ گھڑی بھر کو ماضی میں پلٹ جائیںکل مُجھ سے جھپٹ لے گی بارات تُمہیں کوئیہو شِیرِیں سُخن ایسے، لب لعلِ یمنؔ جیسےدِل تُم کو کہے کوئی، جذبات تُمہیں کوئیہے وقت کڑا، دیکھیں کیا فیصلہ آتا ہےدُھتکارے تُمہیں، رکھ لے یا سات تُمہیں کوئی ہر گام دُعا یہ ہے آرام قدم چُومےپیش آئے کِسی صُورت نا مات تُمہیں کوئیاِک حُسن کرِشمہ ہو، شہکار مُصوّر کابس دان کرے ہر پل نغمات تُمہیں کوئیتفرِیق کرو خُود ہی ہے کون کھرا اِن میںاسباب فقط سونپے یا ذات تُمہیں کوئیمُسکان رہی لب پر ہر زخم رکھا مخفیحسرتؔ نہ جُھکا پائے، حالات تُمہیں کوئیرشِید حسرتؔ