بس ایک ہی حل اِس کا مِرے پاس ہے لوگو جو حُکمراں بک جائیں وہ بکواس ہے لوگوکِِس بُھوک سے گُزرے ہیں، ہمیں پیاس بلا کیپُوچھا ہے کبھی، اِن کو یہ احساس ہے لوگو؟ہم جِس کو سمجھ بیٹھے تھے کشکول شِکن ہےافسوس وہی ذات کا ہی داس ہے لوگوقانون یہاں پاؤ گے اِک اور طرح کاہے اِس کے لیئے عام، کوئی خاص ہے لوگوتعلیم کا موقع ہے اُنہیں جن کو نہِیں شوقمزدُوری کریں وہ کہ جِنہیں پیاس ہے لوگو ماتھے پہ کہِیں بل نہ کوئی لب پہ گِلہ ہےہر جور و جفا اب تو ہمیں راس ہے لوگوہر حال میں انجام سے ہے سب کو گُزرناہے دُور کوئی اِس سے کوئی پاس ہے لوگوہاری کی جواں بیٹی اُٹھا لایا وڈیراانصاف کی کیا اب بھی تُمہیں آس ہے لوگو حسرتؔ یہ کِسی اور کو کیا دے گا تسلّیجس سمت نظر جائے وہاں یاس ہے لوگورشید حسرتؔ