یاد تم آئے تو پھر بن گئیں بادل آنکھیں

By shakeel-shamsiNovember 19, 2020
یاد تم آئے تو پھر بن گئیں بادل آنکھیں
دل کے ویرانے کو کرنے لگیں جل تھل آنکھیں
میری آنکھوں کا کوئی ابر سے رشتہ ہے ضرور
ٹوٹ کے برسی گھٹا جب ہوئیں بوجھل آنکھیں


خواب کو خواب سمجھتی ہی نہیں جانے کیوں
ڈھونڈھتی رہتی ہیں اک شخص کو پاگل آنکھیں
کیسا رشتہ ہے تعلق ہے یہ کیسا آخر
چوٹ تو دل پہ لگی ہو گئیں گھائل آنکھیں


شوخیاں شرم و حیا نور کے سائے جھیلیں
عمر میں پہلے پہل دیکھیں مکمل آنکھیں
جس طرح کوئی غزل لکھی ہو مطلع کے بغیر
یوں نظر آتی ہیں اکثر بنا کاجل آنکھیں


اے شکیلؔ ان سے کہو پیار سے وہ دور رہیں
درد کا بوجھ نہ سہہ پائیں گی چنچل آنکھیں
45013 viewsghazalUrdu