اے وقت ذرا تھم جا

By January 1, 2017
اے وقت ذرا تھم جا
اک خواب کی آہٹ سے یوں گونج اٹھیں گلیاں
امبر پہ کھلے تارے باغوں میں ہنسیں کلیاں
ساگر کی خموشی میں اک موج نے کروٹ لی
اور چاند جھکا اس پر


پھر بام ہوئے روشن
کھڑکی کے کواڑوں پر سایہ سا کوئی لرزا
اور تیز ہوئی دھڑکن
پھر ٹوٹ گئی چوڑی، اجڑنے لگے منظر


اک دست حنائی کی دستک سے کھلا دل میں
اک رنگ کا دروازہ
خوشبو سی عجب مہکی
کوئل کی طرح کوئی بے نام تمنا سی


پھر دور کہیں چہکی
پھر دل کی صراحی میں اک پھول کھلا تازہ
جگنو بھی چلے آئے سن شام کا آوازہ
اور بھونرے ہنسے مل کر


ہر ایک ستارے کی آنکھوں میں اشارے ہیں
اس شخص کے آنے کے
اے وقت ذرا تھم جا
آثار یہ سارے ہیں اس شخص کے آنے کے


71327 viewsnazmUrdu