زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات

By sahir-ludhianviOctober 31, 2024
زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات
ایک انجان حسینہ سے ملاقات کی رات
ہائے وہ ریشمیں زلفوں سے برستا پانی
پھول سے گالوں پہ رکنے کو ترستا پانی


دل میں طوفان اٹھائے ہوئے جذبات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات
ڈر کے بجلی سے اچانک وہ لپٹنا اس کا
اور پھر شرم سے بل کھا کے سمٹنا اس کا


کبھی دیکھی نہ سنی ایسی طلسمات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات
سرخ آنچل کو دبا کر جو نچوڑا اس نے
دل پہ جلتا ہوا اک تیرا سا چھوڑا اس نے


آگ پانی میں لگاتے ہوئے حالات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات
میرے نغموں میں جو بستی ہے وہ تصویر تھی وہ
نوجوانی کے حسیں خواب کی تعبیر تھی وہ


آسمانوں سے اتر آئی تھی جو رات کی رات
زندگی بھر نہیں بھولے گی وہ برسات کی رات
17768 viewsgeetUrdu