کہو تم یہ ذہنی اذیت نہیں ہے
By shamsa-najmFebruary 29, 2024
کہو تم یہ ذہنی اذیت نہیں ہے
مجھے تم سے شاید محبت نہیں ہے
ابھی تم کو خود پر بھروسہ بہت ہے
ابھی تم کو میری ضرورت نہیں ہے
دکھائے مجھے پیچ و خم زندگی نے
مجھے سہل رستہ کی عادت نہیں ہے
کوئی ایک انساں تو ایسا دکھا دو
گناہوں سے جس کو کہ رغبت نہیں ہے
کسی اور حسینہ پہ آیا ہے دل کیا
جو پہلی سی تجھ کو محبت نہیں ہے
کہاں کب دھماکے سے مرنا ہے ہم کو
معین کوئی اب تو مدت نہیں ہے
فضاؤں میں رقصاں ہے اک بے یقینی
محبت میں تیری وہ شدت نہیں ہے
وہ برباد کرتا ہے لوگوں کی دنیا
ذرا آنکھ میں پر ندامت نہیں ہے
سروکار تم کو نہیں حال دل سے
ہمیں بھی سنانے کی حاجت نہیں ہے
مجھے تم سے شاید محبت نہیں ہے
ابھی تم کو خود پر بھروسہ بہت ہے
ابھی تم کو میری ضرورت نہیں ہے
دکھائے مجھے پیچ و خم زندگی نے
مجھے سہل رستہ کی عادت نہیں ہے
کوئی ایک انساں تو ایسا دکھا دو
گناہوں سے جس کو کہ رغبت نہیں ہے
کسی اور حسینہ پہ آیا ہے دل کیا
جو پہلی سی تجھ کو محبت نہیں ہے
کہاں کب دھماکے سے مرنا ہے ہم کو
معین کوئی اب تو مدت نہیں ہے
فضاؤں میں رقصاں ہے اک بے یقینی
محبت میں تیری وہ شدت نہیں ہے
وہ برباد کرتا ہے لوگوں کی دنیا
ذرا آنکھ میں پر ندامت نہیں ہے
سروکار تم کو نہیں حال دل سے
ہمیں بھی سنانے کی حاجت نہیں ہے
32691 viewsghazal • Urdu