آ بھی جاتے تو پلٹ کر نہیں جانے دیتا
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
آ بھی جاتے تو پلٹ کر نہیں جانے دیتا
کل وہ سیلاب ہمیں گھر نہیں جانے دیتا
کتنے مجبور تھے ہم اندھے سفر پر اب کے
آنکھ لے جاتے تو منظر نہیں جانے دیتا
سوچتا ہوں کہ کہیں دور نکل جاؤں مگر
اس کی آنکھوں کا سمندر نہیں جانے دیتا
بند کر دیتا ہے کمرے میں مجھے رات کا خوف
در و دیوار سے باہر نہیں جانے دیتا
اتنا چالاک ہے سردار قبیلہ کا مرے
ہار جاتا ہے مگر سر نہیں جانے دیتا
کل وہ سیلاب ہمیں گھر نہیں جانے دیتا
کتنے مجبور تھے ہم اندھے سفر پر اب کے
آنکھ لے جاتے تو منظر نہیں جانے دیتا
سوچتا ہوں کہ کہیں دور نکل جاؤں مگر
اس کی آنکھوں کا سمندر نہیں جانے دیتا
بند کر دیتا ہے کمرے میں مجھے رات کا خوف
در و دیوار سے باہر نہیں جانے دیتا
اتنا چالاک ہے سردار قبیلہ کا مرے
ہار جاتا ہے مگر سر نہیں جانے دیتا
56137 viewsghazal • Urdu