آج تو گھر میں کوئی نہیں ہے آج تو کھل کے رو لیں گے

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
آج تو گھر میں کوئی نہیں ہے آج تو کھل کے رو لیں گے
رو رو کر تھک جائیں گے تو پل دو پل کو سو لیں گے
کب تک ہم مشہور رہیں گے نیک اطوار و نیک خصال
کب تک یہ دیوار و در بھی آخر بھید نہ کھولیں گے


ہر دیوار گرا دیں گے گر اپنی جان میں جان رہی
ہاتھ اور پیر سلامت ہیں تو سارے پتھر ڈھو لیں گے
کھیتوں سے بادل تک اک برسات کا فاصلہ حائل ہے
یعنی جب تک فصل کٹے گی ہم تو بوڑھے ہو لیں گے


روکھی سوکھی کھا لیتے ہیں اس امید کے ساتھ جمالؔ
بارش ہو جائے تو ہم بھی اپنی روٹی بھگو لیں گے
65152 viewsghazalUrdu