آنکھوں میں آنسوؤں کا گزارا نہیں رہا

By abid-barelviDecember 2, 2024
آنکھوں میں آنسوؤں کا گزارا نہیں رہا
جب سے بچھڑ کے تو جو ہمارا نہیں رہا
تم نے بھلا دئے وہ محبت کے سلسلے
اک ہم ہیں الفتوں سے کنارا نہیں رہا


منظر حسین خوابوں سے جب سے بکھر گئے
کوئی بھی پھر نظر میں دوبارہ نہیں رہا
سارا جہان تیری محبت میں ہار کر
کہہ دوں میں تجھ سے کیسے خسارہ نہیں رہا


پھولوں کی بات ہو کہ ستاروں کی ذات ہو
کس پر ترے کرم کا اشارہ نہیں رہا
عابدؔ یہ ہم نے چاہا چراغوں کو پھونک دیں
اس سے بچھڑ کے یہ بھی گوارہ نہیں رہا


96939 viewsghazalUrdu