آپ اپنی موت مر جانے دیا

By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
آپ اپنی موت مر جانے دیا
دل کو نظروں سے اتر جانے دیا
روک سکتا تھا میں جاتے وقت کو
اس کی مرضی تھی گزر جانے دیا


تاش کے پتوں سے اک دنیا رچی
اور پھر سب کچھ بکھر جانے دیا
ساتھ میرا اور اک الجھن کا تھا
جس نے اپنایا نہ گھر جانے دیا


راستہ بھولی ہوئی آواز نے
چند شاموں کو سنور جانے دیا
ایک اندیشے کی آہٹ کیا سنی
اپنے خوابوں کو بکھر جانے دیا


45968 viewsghazalUrdu