آٹھوں پہر کا یہ ترا مزدور آ گیا
By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
آٹھوں پہر کا یہ ترا مزدور آ گیا
جنت کے دوار کھول مری حور آ گیا
پیغمبری کا دعویٰ نہیں عاشقی کا ہے
پتھر نہ ماریے جو سر طور آ گیا
سب نے سنی جو رات کی للکار ڈر گئے
سینہ تھا جس کا نور سے معمور آ گیا
آغوش اس کی ایسی پرانی شراب تھی
نشے میں خواہشوں کے بہت دور آ گیا
بستہ اٹھائیے کہ یہ مکتب نہیں ہے وہ
بستی بدل گئی نیا دستور آ گیا
کیا چاہئے غلام کو بس اک نظر کی بھیک
شرطیں تمام آپ کی منظور آ گیا
جنت کے دوار کھول مری حور آ گیا
پیغمبری کا دعویٰ نہیں عاشقی کا ہے
پتھر نہ ماریے جو سر طور آ گیا
سب نے سنی جو رات کی للکار ڈر گئے
سینہ تھا جس کا نور سے معمور آ گیا
آغوش اس کی ایسی پرانی شراب تھی
نشے میں خواہشوں کے بہت دور آ گیا
بستہ اٹھائیے کہ یہ مکتب نہیں ہے وہ
بستی بدل گئی نیا دستور آ گیا
کیا چاہئے غلام کو بس اک نظر کی بھیک
شرطیں تمام آپ کی منظور آ گیا
92149 viewsghazal • Urdu