اب بھی خاموش اگر ہو تو کہاں بولو گے
By adnan-asarJanuary 18, 2025
اب بھی خاموش اگر ہو تو کہاں بولو گے
مجھ کو لگتا نہیں تم حق کی زباں بولو گے
وقت کے ساتھ یہ لکنت بھی چلی جائے گی
نام آیا وہ زباں پر تو رواں بولو گے
تم کو ہو جائے گی جس روز محبت خود سے
میں نہ کہتا تھا کہ تم خود کو جواں بولو گے
خلقت شہر سنے گی یہ تمہاری باتیں
خود ہی بن جائے گا ماحول جہاں بولو گے
صاحب علم اگر ہو تو کسی جاہل سے
بات کرنے کو بھی لمحوں کا زیاں بولو گے
اور تو کچھ نہیں بس لوگ ہنسیں گے تم پر
ٹھہرے پانی کو اگر آب رواں بولو گے
اے مرے دوست مجھے تم سے یہ امید نہ تھی
تم مرے سامنے دشمن کی زباں بولو گے
مجھ کو لگتا نہیں تم حق کی زباں بولو گے
وقت کے ساتھ یہ لکنت بھی چلی جائے گی
نام آیا وہ زباں پر تو رواں بولو گے
تم کو ہو جائے گی جس روز محبت خود سے
میں نہ کہتا تھا کہ تم خود کو جواں بولو گے
خلقت شہر سنے گی یہ تمہاری باتیں
خود ہی بن جائے گا ماحول جہاں بولو گے
صاحب علم اگر ہو تو کسی جاہل سے
بات کرنے کو بھی لمحوں کا زیاں بولو گے
اور تو کچھ نہیں بس لوگ ہنسیں گے تم پر
ٹھہرے پانی کو اگر آب رواں بولو گے
اے مرے دوست مجھے تم سے یہ امید نہ تھی
تم مرے سامنے دشمن کی زباں بولو گے
20350 viewsghazal • Urdu