ابھی جی بھر کے پی لو پھر نہ یہ موسم بدل جائے

By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
ابھی جی بھر کے پی لو پھر نہ یہ موسم بدل جائے
نہ جانے یہ پری پھر کون سے شیشے میں ڈھل جائے
بہت سمجھا بجھا کر راہ پر لائے ہیں اس دل کو
کہیں ظالم نہ پھر کوئی نرالی چال چل جائے


دعاؤں سے ملے بھی کچھ تو شاید موت ملتی ہے
یہ وہ جادو نہیں جو زندگی کے سر پہ چل جائے
جنوں لے کر چلا ہے مجھ کو پھر کوئے حریفاں میں
جو باقی رہ گیا ہے اب وہ کانٹا بھی نکل جائے


وہ رسماً ہی سہی لیکن خبر لیتے رہو اس کی
دل آخر دل ہے کیا جانے کہاں جا کر بہل جائے
58602 viewsghazalUrdu