اگرچہ غیر کے ہاتھوں لہولہان ہوا

By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
اگرچہ غیر کے ہاتھوں لہولہان ہوا
مگر میں اپنی طرف سے بھی بد گمان ہوا
جو پڑ گیا تھا کبھی خود مری نگاہوں پر
وو ایک پردہ مرے حق میں آسمان ہوا


وہ جس کے واسطے دنیا تھی گوش بر آواز
وہ ماجرا مری آنکھوں ہی سے بیان ہوا
تلاش اس کی تھی مقصود دیر و کعبہ کیا
ہمارا رخ تھا جدھر اس کا اک نشان ہوا


ہمارے ظرف کو کیا آزماتے اہل ہوس
اسی بہانے خود ان کا بھی امتحان ہوا
بہت ملول تھے جس دامن دریدہ پر
وہی سفینۂ ہستی کا بادبان ہوا


ازل سے تھا وہ ہمارے وجود کا حصہ
وہ ایک شخص کہ جو ہم پہ مہربان ہوا
ذرا جو تیز چلے ہم تو کوئی ساتھ نہ تھا
حصار فکر ہی بس اپنا پاسبان ہوا


58284 viewsghazalUrdu