اپنے ہی دل میں نہیں ہر دل میں گھر میں نے کیا

By mast-hafiz-rahmaniFebruary 27, 2024
اپنے ہی دل میں نہیں ہر دل میں گھر میں نے کیا
اس طرح سے زندگی کا طے سفر میں نے کیا
خون دل سے عمر بھر میں نے سجائے بام و در
زندگی کا لمحہ لمحہ با ہنر میں نے کیا


اس نے بخشی عشق کے صحرا کی مجھ کو صاحبی
اور ہر ذرہ سے اس کو جلوہ گر میں نے کیا
ماہ و انجم فکر کی قیمت چکا سکتے نہیں
اپنے اک اک حرف کو رشک گہر میں نے کیا


ایک اک ٹہنی سے ملتی تھیں ہزاروں نعمتیں
پھر بھی ان پیڑوں کو بے برگ و ثمر میں نے کیا
مستؔ شاعر ہوں مگر واقف ہوں اپنے فرض سے
بے خبر رہ کر بھی سب کو با خبر میں نے کیا


44896 viewsghazalUrdu