اپنے جنوں کی تازہ حکایت ہے آج بھی

By saghir-ahmad-sufiFebruary 28, 2024
اپنے جنوں کی تازہ حکایت ہے آج بھی
دیوانگی ہی شمع ہدایت ہے آج بھی
ترک تعلقات کو برسوں گزر گئے
لیکن کسی کی یاد سلامت ہے آج بھی


ان کے حسین طرز تغافل کی خیر ہو
میری وفا سے جن کو شکایت ہے آج بھی
آیا کبھی تھا شہر نگاراں سے دل فگار
پلکوں پہ سیل اشک ندامت ہے آج بھی


صوفیؔ نے کر دیا سر تسلیم خم مگر
اس انجمن میں ذکر بغاوت ہے آج بھی
63577 viewsghazalUrdu