اپنی آنکھیں ترے چہرے پہ لگا کر دیکھوں
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
اپنی آنکھیں ترے چہرے پہ لگا کر دیکھوں
اور پھر اپنا بکھرتا ہوا منظر دیکھوں
نیند آئے تو کوئی گوشۂ تنہائی بہت
پاؤں پھیلانے کی حسرت ہو تو چادر دیکھوں
کتنی راتیں اسی خواہش میں بتائیں میں نے
چاند نکلے تو ذرا گھر سے نکل کر دیکھوں
پیش جب کر ہی چکا حرف عقیدت اس کو
کیوں نہ اس ہاتھ پہ ایمان بھی لا کر دیکھوں
عکس شاید ہے سلامت پس آئینۂ جاں
اپنی جانب کئی بڑھتے ہوئے لشکر دیکھوں
کون اس تشنگیٔ روح و بدن کو سمجھے
بیچ صحرا میں کھڑے ہو کے سمندر دیکھوں
موسم سنگ زنی کی ہے خبر گرم جمالؔ
دست و بازو کبھی دیکھوں تو کبھی سر دیکھوں
اور پھر اپنا بکھرتا ہوا منظر دیکھوں
نیند آئے تو کوئی گوشۂ تنہائی بہت
پاؤں پھیلانے کی حسرت ہو تو چادر دیکھوں
کتنی راتیں اسی خواہش میں بتائیں میں نے
چاند نکلے تو ذرا گھر سے نکل کر دیکھوں
پیش جب کر ہی چکا حرف عقیدت اس کو
کیوں نہ اس ہاتھ پہ ایمان بھی لا کر دیکھوں
عکس شاید ہے سلامت پس آئینۂ جاں
اپنی جانب کئی بڑھتے ہوئے لشکر دیکھوں
کون اس تشنگیٔ روح و بدن کو سمجھے
بیچ صحرا میں کھڑے ہو کے سمندر دیکھوں
موسم سنگ زنی کی ہے خبر گرم جمالؔ
دست و بازو کبھی دیکھوں تو کبھی سر دیکھوں
16064 viewsghazal • Urdu