بات آگے بڑھا طریقے سے

By aarif-nazeerJuly 12, 2024
بات آگے بڑھا طریقے سے
آنکھ ہم سے ملا طریقے سے
آپ شاعر ہیں وہ بھی با اسلوب
بات کیجے ذرا طریقے سے


اپنی تہذیب سے ہے کیا بڑھ کر
بار اس کا اٹھا طریقے سے
ڈھنگ ورنہ تھا کب برتنے کا
شعر سیدھا ہوا طریقے سے


عام الفاظ معتبر ٹھہرے
اک سلیقہ ملا طریقے سے
مت چڑھائیں پہاڑ پر چیونٹی
داد دیجے ذرا طریقے سے


زہر پی کر مرا نہیں سقراط
قیس زندہ رہا طریقے سے
مت کھرچ دیکھ اپنے سینے کو
داغ دل کے مٹا طریقے سے


ہم کو واعظ تو کیوں ڈراتا ہے
کر خدا آشنا طریقے سے
تجھ کو عارفؔ گلے لگائے گا
تو اگر لوٹ آ طریقے سے


58162 viewsghazalUrdu