بات کرتے تھے اور پتھر تھے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
بات کرتے تھے اور پتھر تھے
لوگ باہر نہیں تھے اندر تھے
پیچھے پیچھے جو چل رہے تھے مرے
وہ تماشائی تھے کہ بے گھر تھے
سارا گھر سو رہا تھا آنگن میں
کیسے ترتیب وار بستر تھے
رات چھوٹی بڑی تو ہوتی تھی
خواب سب نیند کے برابر تھے
یہ تو لکھنے کو مجھ سے چھوٹ گیا
بیچ میں جنگ کے بھی منظر تھے
لوگ باہر نہیں تھے اندر تھے
پیچھے پیچھے جو چل رہے تھے مرے
وہ تماشائی تھے کہ بے گھر تھے
سارا گھر سو رہا تھا آنگن میں
کیسے ترتیب وار بستر تھے
رات چھوٹی بڑی تو ہوتی تھی
خواب سب نیند کے برابر تھے
یہ تو لکھنے کو مجھ سے چھوٹ گیا
بیچ میں جنگ کے بھی منظر تھے
36938 viewsghazal • Urdu