بچا اب کیا ہمارا ہے

By abu-hurrairah-abbasiSeptember 2, 2024
بچا اب کیا ہمارا ہے
خسارہ ہی خسارہ ہے
بھنور میں پھنس گیا ہوں میں
یہاں کوئی کنارہ ہے


بلاوا اس نے بھیجا ہے
یہ سب کیسا اشارہ ہے
وہ آئے ہیں ہمیں ملنے
بچھڑنا پھر دوبارہ ہے


ارے آؤ میاں بیٹھو
لو خنجر یہ تمہارا ہے
جگر کا خون دے دے کر
ترا ہر قرض اتارا ہے


اگر آئے تو آئے موت
یہی بس ایک چارہ ہے
خوشی ممکن نہیں تھی پر
ہمیں یہ غم گوارا ہے


ہماری ہر غزل کا ہی
محبت استعارہ ہے
سر صحرا مسافر ہوں
مری منزل وہ تارا ہے


86872 viewsghazalUrdu