بدن کی سرحد پہ بارشوں کی جھڑی لگی ہے عجب گھڑی ہے
By abid-razaFebruary 17, 2025
بدن کی سرحد پہ بارشوں کی جھڑی لگی ہے عجب گھڑی ہے
طلسم ٹوٹا فصیل امکان گر پڑی ہے عجب گھڑی ہے
غدر پڑا ہے گزرتی ساعت ہزار یادیں ادھیڑتی ہے
میں کیا بتاؤں یہاں تو دلی اجڑ چکی ہے عجب گھڑی ہے
زمیں پہ روبوٹ اپنے آنسو کا ذائقہ تک بتا رہے ہیں
مشین زادوں پہ کیا کرامت اتر رہی ہے عجب گھڑی ہے
کوئی جواں پھر جلا رہا ہے خدائی آتش کدے سے مشعل
زمیں کی حرکت سے آسمانوں میں کھلبلی ہے عجب گھڑی ہے
جہان حیرت سرا میں مہلت کہاں کسی کو نصیب ہووے
اجل گرفتہ حیات سر پہ کھڑی ہوئی ہے عجب گھڑی ہے
وجود اپنی شکستگی کو فنا کی چکی میں پیستا ہے
عدم نوردوں نے موت کی سمفنی سنی ہے عجب گھڑی ہے
فنا کے اندھے کنویں میں کوئی طلسم ایسا بھی جلوہ گر ہے
کہ زندگی کی پری بھی اس میں اتر رہی ہے عجب گھڑی ہے
رواق بصرہ کی شمع ایماں سے باغ جنت سلگ اٹھا ہے
یقیں کی بارش نے آگ دوزخ کی سرد کی ہے عجب گھڑی ہے
تماش بینو سراب ہستی کو چشم حیرت میں تولتے ہو
مجھے بتاؤ یہ زندگی ہے کہ پھلجھڑی ہے عجب گھڑی ہے
طلسم ٹوٹا فصیل امکان گر پڑی ہے عجب گھڑی ہے
غدر پڑا ہے گزرتی ساعت ہزار یادیں ادھیڑتی ہے
میں کیا بتاؤں یہاں تو دلی اجڑ چکی ہے عجب گھڑی ہے
زمیں پہ روبوٹ اپنے آنسو کا ذائقہ تک بتا رہے ہیں
مشین زادوں پہ کیا کرامت اتر رہی ہے عجب گھڑی ہے
کوئی جواں پھر جلا رہا ہے خدائی آتش کدے سے مشعل
زمیں کی حرکت سے آسمانوں میں کھلبلی ہے عجب گھڑی ہے
جہان حیرت سرا میں مہلت کہاں کسی کو نصیب ہووے
اجل گرفتہ حیات سر پہ کھڑی ہوئی ہے عجب گھڑی ہے
وجود اپنی شکستگی کو فنا کی چکی میں پیستا ہے
عدم نوردوں نے موت کی سمفنی سنی ہے عجب گھڑی ہے
فنا کے اندھے کنویں میں کوئی طلسم ایسا بھی جلوہ گر ہے
کہ زندگی کی پری بھی اس میں اتر رہی ہے عجب گھڑی ہے
رواق بصرہ کی شمع ایماں سے باغ جنت سلگ اٹھا ہے
یقیں کی بارش نے آگ دوزخ کی سرد کی ہے عجب گھڑی ہے
تماش بینو سراب ہستی کو چشم حیرت میں تولتے ہو
مجھے بتاؤ یہ زندگی ہے کہ پھلجھڑی ہے عجب گھڑی ہے
11778 viewsghazal • Urdu