بہت تھا ناز جن پر ہم انہیں رشتوں پہ ہنستے ہیں

By kaleem-haider-shararNovember 3, 2020
بہت تھا ناز جن پر ہم انہیں رشتوں پہ ہنستے ہیں
ہمیں کیا رسم دنیا ہے کہ سب اپنوں پہ ہنستے ہیں
ہم ایسے لوگ دیواروں پہ ہنسنے کے نہیں قائل
مگر جب جی میں آتا ہے تو دروازوں پہ ہنستے ہیں


دوانہ کر گیا آخر ہمیں فرزانہ پن اپنا
کہ جن لوگوں کو رونا تھا ہم ان لوگوں پہ ہنستے ہیں
اب اس کو زندگی کہئے کہ عہد بے حسی کہئے
گھروں میں لوگ روتے ہیں مگر رستوں پہ ہنستے ہیں


یہاں اپنا پرایا کچھ نہیں خوشبو پہ مت جاؤ
گلوں میں پڑنے والے پھول گلدستوں پہ ہنستے ہیں
سمجھنے والے کیا کیا کچھ سمجھتے ہیں شررؔ صاحب
رگ معنی پھڑکتی ہے تو ہم لفظوں پہ ہنستے ہیں


62666 viewsghazalUrdu