بس یہی سوچ کے خوش باش رہا جانے لگا
By sajid-raheemFebruary 28, 2024
بس یہی سوچ کے خوش باش رہا جانے لگا
تجھ کو افسوس تو ہو ہاتھ سے کیا جانے لگا
میں نے اک شعر ترے نام کیا ہے جب سے
میرا ہر شعر توجہ سے سنا جانے لگا
لوگ اک دور میں دیواریں چنا کرتے تھے
پھر تو دیوار میں لوگوں کو چنا جانے لگا
تجھ کو اک بار مرے دکھ پہ ہنسی آئی تھی
پھر ہر افتاد پہ دنیا میں ہنسا جانے لگا
میں نے اس شخص کو جانے کی اجازت کیا دی
میں اسے بھیجنے والوں میں گنا جانے لگا
مجھ کو اک شخص سے ملنے کی بہت جلدی تھی
اتنی جلدی تھی کہ نیندوں میں چلا جانے لگا
مجھ کو بھگوان کا اوتار سمجھ بیٹھا تھا
آنکھ جھپکی تو پرستار اٹھا جانے لگا
جیسے شہروں کے کبھی نام پڑا کرتے تھے
ایسے اک دن سے مجھے تیرا کہا جانے لگا
تجھ کو افسوس تو ہو ہاتھ سے کیا جانے لگا
میں نے اک شعر ترے نام کیا ہے جب سے
میرا ہر شعر توجہ سے سنا جانے لگا
لوگ اک دور میں دیواریں چنا کرتے تھے
پھر تو دیوار میں لوگوں کو چنا جانے لگا
تجھ کو اک بار مرے دکھ پہ ہنسی آئی تھی
پھر ہر افتاد پہ دنیا میں ہنسا جانے لگا
میں نے اس شخص کو جانے کی اجازت کیا دی
میں اسے بھیجنے والوں میں گنا جانے لگا
مجھ کو اک شخص سے ملنے کی بہت جلدی تھی
اتنی جلدی تھی کہ نیندوں میں چلا جانے لگا
مجھ کو بھگوان کا اوتار سمجھ بیٹھا تھا
آنکھ جھپکی تو پرستار اٹھا جانے لگا
جیسے شہروں کے کبھی نام پڑا کرتے تھے
ایسے اک دن سے مجھے تیرا کہا جانے لگا
72558 viewsghazal • Urdu