بسر یوں شب عمر کر جاؤں گا
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
بسر یوں شب عمر کر جاؤں گا
کوئی خواب دیکھوں گا ڈر جاؤں گا
یہی سوچتا گھر سے دور آ گیا
کوئی روک لے گا ٹھہر جاؤں گا
اگر بن نہ پائے گی کوئی جگہ
تو خالی جگہ کوئی بھر جاؤں گا
وہ جب چاہے نظریں بدل سکتا ہے
میں جب چاہوں اس سے مکر جاؤں گا
میں پھر اس سے وعدہ خلافی کے بعد
نیا کوئی پیمان کر جاؤں گا
کسی اور دل میں بنا لوں گا گھر
جب اس کی نظر سے اتر جاؤں گا
بھنک تک پڑے گی نہ اس کو ذرا
دبے پاؤں یاں سے گزر جاؤں گا
رہے ضد پہ قائم اگر اس کے اشک
یہی ہوگا اک دن سنور جاؤں گا
کہ ہو راستہ واپسی کے لئے
میں دانستہ کچھ بھول کر جاؤں گا
یوںہی مرنے والوں کو روتے ہوئے
جمالؔ ایک دن میں بھی مر جاؤں گا
کوئی خواب دیکھوں گا ڈر جاؤں گا
یہی سوچتا گھر سے دور آ گیا
کوئی روک لے گا ٹھہر جاؤں گا
اگر بن نہ پائے گی کوئی جگہ
تو خالی جگہ کوئی بھر جاؤں گا
وہ جب چاہے نظریں بدل سکتا ہے
میں جب چاہوں اس سے مکر جاؤں گا
میں پھر اس سے وعدہ خلافی کے بعد
نیا کوئی پیمان کر جاؤں گا
کسی اور دل میں بنا لوں گا گھر
جب اس کی نظر سے اتر جاؤں گا
بھنک تک پڑے گی نہ اس کو ذرا
دبے پاؤں یاں سے گزر جاؤں گا
رہے ضد پہ قائم اگر اس کے اشک
یہی ہوگا اک دن سنور جاؤں گا
کہ ہو راستہ واپسی کے لئے
میں دانستہ کچھ بھول کر جاؤں گا
یوںہی مرنے والوں کو روتے ہوئے
جمالؔ ایک دن میں بھی مر جاؤں گا
13338 viewsghazal • Urdu