بے خیالی کی ردا دور تلک تانی ہے
By abbas-qamarDecember 16, 2024
بے خیالی کی ردا دور تلک تانی ہے
اب تو یہ بھی نہیں لگتا کہ پریشانی ہے
سرد موسم میں بھڑک اٹھی ہے تنہائی کی آگ
جو بڑھا دیتی ہے مشکل وہی آسانی ہے
آب گریہ سے ہے دیدار کی صورت پیدا
دیکھیے غور سے آنکھ آنکھ نہیں پانی ہے
میں تو احساس کی تصویر بنا بیٹھا ہوں
رونق بزم تصور مری حیرانی ہے
یہ جو دنیا ہے یہ دنیا کی بنائی ہوئی ہے
آدمی کیا ہے نظریات کی شیطانی ہے
یہ غزل سن کے کہیں گے قمر عباس قمرؔ
یار عباس قمرؔ تم نے عجب ٹھانی ہے
اب تو یہ بھی نہیں لگتا کہ پریشانی ہے
سرد موسم میں بھڑک اٹھی ہے تنہائی کی آگ
جو بڑھا دیتی ہے مشکل وہی آسانی ہے
آب گریہ سے ہے دیدار کی صورت پیدا
دیکھیے غور سے آنکھ آنکھ نہیں پانی ہے
میں تو احساس کی تصویر بنا بیٹھا ہوں
رونق بزم تصور مری حیرانی ہے
یہ جو دنیا ہے یہ دنیا کی بنائی ہوئی ہے
آدمی کیا ہے نظریات کی شیطانی ہے
یہ غزل سن کے کہیں گے قمر عباس قمرؔ
یار عباس قمرؔ تم نے عجب ٹھانی ہے
73983 viewsghazal • Urdu