بے صدا سے شہر میں کچھ لوگ تنہا رہ گئے

By aftab-shahNovember 28, 2024
بے صدا سے شہر میں کچھ لوگ تنہا رہ گئے
آنکھ سے آنسو گرے اور خواب سارے بہہ گئے
بے خبر سی رات میں سنسان گلیوں کے چراغ
رتجگوں کی چاہ میں کیا کیا دلوں پر سہ گئے


دیکھنے سے لگ رہا ہے آپ بھی واقف سے ہیں
جن پہ نازاں تھے کبھی یہ بات ہم کو کہہ گئے
کیا کریں شکوہ کسی سے زندگی کا ہم میاں
سننے والے سنتے سنتے کب کے زیر تہہ گئے


زندگی کی دھوپ میں سایہ تھا جن کے نام کا
کیا ہوئے وہ پیار کے مینار کیسے ڈھہ گئے
کیا ہوا جو چال چلتے مٹ گئے ہم پٹ گئے
ہم پیادے تھے مگر میداں میں بن کے شہہ گئے


کس نگر میں شمس ڈوبا تارے بھٹکے کس طرف
کس جہاں میں رات ٹھہری جگنو بادل مہ گئے
67800 viewsghazalUrdu