بھر دو جھولی مری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

By purnam-allahabadiMay 5, 2021
بھر دو جھولی مری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی
کچھ نواسوں کا صدقہ عطا ہو در پہ آیا ہوں بن کر سوالی
حق سے پائی وہ شان کریمی مرحبا دونوں عالم کے والی
اس کی قسمت کا چمکا ستارہ جس پہ نظر کرم تم نے ڈالی


زندگی بخش دی بندگی کو آبرو دین حق کی بچا لی
وہ محمد کا پیارا نواسا جس نے سجدے میں گردن کٹا لی
حشر میں ان کو دیکھیں گے جس دم امتی یہ کہیں گے خوشی سے
آ رہے ہیں وہ دیکھو محمد جن کے کاندھے پہ کملی ہے کالی


عاشق مصطفی کی اذاں میں اللہ اللہ کتنا اثر تھا
عرش والے بھی سنتے تھے جس کو کیا اذاں تھی اذان بلالی
کاش پرنمؔ دیار نبی میں جیتے جی ہو بلاوا کسی دن
حال غم مصطفیٰ کو سناؤں تھام کر ان کے روضے کی جالی


67022 viewsghazalUrdu