بن ترے دل کے نگر کو میں بساؤں کیسے

By abdullah-minhaj-khanAugust 28, 2024
بن ترے دل کے نگر کو میں بساؤں کیسے
تجھ کو دلہن میں بناؤں تو بناؤں کیسے
زندگی مجھ کو مری قبر پہ لے آئی ہے
آنا چاہوں میں ترے پاس تو آؤں کیسے


بے وفائی کی صفت اس کی نہیں جاتی ہے
اپنے دل کا اسے ہمراز بناؤں کیسے
اے خدا تو نے مرے عیب چھپا رکھے ہیں
اے خدا میں ترا احسان چکاؤں کیسے


وہ تو پتھر ہے اسے کچھ نہ سمجھ آئے گی
داستاں اس کو سناؤں تو سناؤں کیسے
جب مرا رب ہی عطا کرتا ہے مجھ کو سب کچھ
غیر کے در پہ جبیں اپنی جھکاؤں کیسے


ساتھ رہتا نہیں منہاجؔ ہمیشہ وہ بھی
مجھ سے روٹھا ہے مرا عکس مناؤں کیسے
99065 viewsghazalUrdu