بوجھ کوئی سر پر لیتے ہیں

By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
بوجھ کوئی سر پر لیتے ہیں
اک الزام ہی دھر لیتے ہیں
ہم کوئی نقاد نہیں ہیں
تھوڑی انگلی کر لیتے ہیں


روزہ رکھنے سے کچھ پہلے
پیٹ میں پانی بھر لیتے ہیں
چھت میں اک سوراخ نہیں ہے
دیواروں سے در لیتے ہیں


پنکھے میں ہاتھ آ سکتا ہے
اور ذرا اوپر لیتے ہیں
چلتے رہتے ہیں گھر بیٹھے
رستے بھر کا ڈر لیتے ہیں


کافی دیر سے جاگ رہے ہیں
اب تھوڑا سا مر لیتے ہیں
دیکھیں آنکھ پتا پاتی ہے
خواب سے اک منظر لیتے ہیں


93454 viewsghazalUrdu