چمکتی ہوئی دھوپ تیزی سے نکلی (ردیف .. ے)

By zehra-nigaahMarch 1, 2024
چمکتی ہوئی دھوپ تیزی سے نکلی
گزرتی ہوئی بارشوں کو بلانے
ہواؤں نے ضد کی کہ ہم بھی چلیں گے
لگیں ٹھنڈکیں اپنے پیکر سجانے


ملی تھی خبر موسموں کو کہیں سے
کسی کنج گلشن میں ہیں دو دوانے
وہ برسوں کے بعد آج یکجا ہوئے ہیں
جو بیتی ہے اک دوسرے کو سنانے


درختوں نے جھک جھک کے تعظیم بخشی
بڑھے سبزہ و گل بھی آنکھیں بچھانے
کبھی ان کے چہروں کو بارش نے چوما
کبھی ان کا دامن بسایا صبا نے


کبھی ان کی آنکھوں میں سورج نے جھانکا
کبھی ڈال دی ان پہ چادر گھٹا نے
60643 viewsghazalUrdu