چاند نکلا تو سمندر کی ہوا تیز ہوئی
By abid-razaFebruary 17, 2025
چاند نکلا تو سمندر کی ہوا تیز ہوئی
درد کچھ اور بڑھا رات جنوں خیز ہوئی
پھر مرے دل میں اداسی کا دیا جلنے لگا
پھر تری یاد کو تنہائی کی مہمیز ہوئی
جیسے بے وجہ کسی بات پہ دل بھر آئے
چشم پر خوں اسی انداز سے لبریز ہوئی
نارسائی کی تھکن اور وہ تنہائی کی رات
اک بیاباں کی مسافت تھی بلا خیز ہوئی
شہر گل رنگ میں زخموں کا سلگتا موسم
آسماں سرخ فضا اور بھی گل ریز ہوئی
لشکری دن کو بھی نکلے تھے کمیں گاہوں سے
ہاں مگر جنگ بہت شام کو خوں ریز ہوئی
مل گئے خاک میں جب چاند ستارے سے لوگ
تب کہیں جا کہ یہ مٹی مری زرخیز ہوئی
درد کچھ اور بڑھا رات جنوں خیز ہوئی
پھر مرے دل میں اداسی کا دیا جلنے لگا
پھر تری یاد کو تنہائی کی مہمیز ہوئی
جیسے بے وجہ کسی بات پہ دل بھر آئے
چشم پر خوں اسی انداز سے لبریز ہوئی
نارسائی کی تھکن اور وہ تنہائی کی رات
اک بیاباں کی مسافت تھی بلا خیز ہوئی
شہر گل رنگ میں زخموں کا سلگتا موسم
آسماں سرخ فضا اور بھی گل ریز ہوئی
لشکری دن کو بھی نکلے تھے کمیں گاہوں سے
ہاں مگر جنگ بہت شام کو خوں ریز ہوئی
مل گئے خاک میں جب چاند ستارے سے لوگ
تب کہیں جا کہ یہ مٹی مری زرخیز ہوئی
27002 viewsghazal • Urdu