چوم کر تم اگر جبیں جاتے

By sajid-raheemFebruary 28, 2024
چوم کر تم اگر جبیں جاتے
پھر بلا سے مری کہیں جاتے
تم سے بچھڑے تو پھر کھلا ہم پر
لوگ بچھڑیں تو مر نہیں جاتے


آتے آتے قرار آتا ہے
جاتے جاتے ہیں کچھ یقیں جاتے
جن پہ چلتا نہیں کبھی کوئی
ایسے رستے بھی ہیں کہیں جاتے


چل جدائی تری ضرورت تھی
چھوڑ تفصیل میں نہیں جاتے
95619 viewsghazalUrdu