جہاں دام پری ہے بس کہ ساز شیشہ گر پھوٹا

By کاظم-اورنگ-آبادیFebruary 27, 2024
جہاں دام پری ہے بس کہ ساز شیشہ گر پھوٹا
طبیبان جنوں کا ایک تھا باقی سو گھر پھوٹا
کہاں لگ پاس دل کیجے نہایت جان رکھتا ہے
جتن جتا کیا اس آبگینے کو بتر پھوٹا


کیا تھا خشک حیرت نے جھرا ٹک چشم گریاں کا
مرا ناسور بوئے گل سے پھر وقت سحر پھوٹا
یہاں لگ پاس دل کی فکر میں کاظمؔ ہوں مستغرق
اگر پتھر پہ پھوٹے چونک اوٹھوں شیشہ مگر پھوٹا


16896 viewsghazalUrdu