دوا کے نام سے حالت خراب ہوتی ہے

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
دوا کے نام سے حالت خراب ہوتی ہے
علاج سے مری صحت خراب ہوتی ہے
جب اور مجھ پہ مسیحا توجہ دیتا ہے
کچھ اور میری طبیعت خراب ہوتی ہے


چراغ راہ کے بجھنے سے کچھ نہیں ہوتا
پہ شام کوئے ملامت خراب ہوتی ہے
یہ سوچ کر نہیں کوئی جہان کا مالک
کبھی کبھی مری نیت خراب ہوتی ہے


خدا کے واسطے تفریق و جمع کر نہ یہاں
فضائے شہر محبت خراب ہوتی ہے
یہ کار عشق ہے یاں اک گھڑی کی غفلت سے
تمام عمر کی محنت خراب ہوتی ہے


دیار عشق میں ملتی ہے سرخ روئی اسے
کہ جس کی جتنی بھی عزت خراب ہوتی ہے
65010 viewsghazalUrdu