دیکھ لے خود ہی کوئی لوٹ کے جاتے ہوئے ہاتھ
By aarif-nazeerJuly 12, 2024
دیکھ لے خود ہی کوئی لوٹ کے جاتے ہوئے ہاتھ
شرم آتی ہے ذرا ہم کو بڑھاتے ہوئے ہاتھ
کیا خبر تم کو کہ کیا دل پہ گزرتی ہے مرے
جن سے دل ملتا نہیں ان سے ملاتے ہوئے ہاتھ
تجھ کو بانہوں میں بھروں چھوڑ کے جانے والے
تجھ کو رخصت بھی کروں ہائے ہلاتے ہوئے ہاتھ
اس نے برفاب سے ہاتھوں سے جو تھاما مجھ کو
میرے گالوں پہ لگی آگ لگاتے ہوئے ہاتھ
سب نے دیکھا تھا فقط ہم کو بچھڑتے لمحے
رب نے دیکھا تھا ہمیں ساتھ اٹھاتے ہوئے ہاتھ
ہم نے پکڑا نہیں بہتان زبانوں کو کبھی
ہم نے توڑے ہی نہیں انگلی اٹھاتے ہوئے ہاتھ
جب کیا غور کبھی خود کی زبوں حالی پر
جسم کی سمت بڑھے سائے سے آتے ہوئے ہاتھ
گرتے دشمن کو بھی ہم جھٹ سے اٹھا لیتے ہیں
ہم سے رکتے ہی نہیں ہاتھ بڑھاتے ہوئے ہاتھ
اس کا شیشہ سا بدن اور میں پتھر عارفؔ
ڈر تو لگتا ہے ذرا اس کو لگاتے ہوئے ہاتھ
شرم آتی ہے ذرا ہم کو بڑھاتے ہوئے ہاتھ
کیا خبر تم کو کہ کیا دل پہ گزرتی ہے مرے
جن سے دل ملتا نہیں ان سے ملاتے ہوئے ہاتھ
تجھ کو بانہوں میں بھروں چھوڑ کے جانے والے
تجھ کو رخصت بھی کروں ہائے ہلاتے ہوئے ہاتھ
اس نے برفاب سے ہاتھوں سے جو تھاما مجھ کو
میرے گالوں پہ لگی آگ لگاتے ہوئے ہاتھ
سب نے دیکھا تھا فقط ہم کو بچھڑتے لمحے
رب نے دیکھا تھا ہمیں ساتھ اٹھاتے ہوئے ہاتھ
ہم نے پکڑا نہیں بہتان زبانوں کو کبھی
ہم نے توڑے ہی نہیں انگلی اٹھاتے ہوئے ہاتھ
جب کیا غور کبھی خود کی زبوں حالی پر
جسم کی سمت بڑھے سائے سے آتے ہوئے ہاتھ
گرتے دشمن کو بھی ہم جھٹ سے اٹھا لیتے ہیں
ہم سے رکتے ہی نہیں ہاتھ بڑھاتے ہوئے ہاتھ
اس کا شیشہ سا بدن اور میں پتھر عارفؔ
ڈر تو لگتا ہے ذرا اس کو لگاتے ہوئے ہاتھ
28880 viewsghazal • Urdu