دھیان حالانکہ اس کا گھڑی بھر گیا
By nand-kishore-anhadFebruary 27, 2024
دھیان حالانکہ اس کا گھڑی بھر گیا
تھا ابھی زخم تازہ ابھی بھر گیا
کس نے پوری کری تم میں میری کمی
کون مجھ میں تمہاری کمی بھر گیا
اک دشا تو دکھاتا گیا کم سے کم
وہ جو کاسے سے دست تہی بھر گیا
خامشی نے سہی کان کھولے مرے
باہیں خالی ہوئیں یعنی جی بھر گیا
میں یہ سمجھا یہی ہے رہائی مری
بیڑیوں میں جو وہ اک کڑی بھر گیا
تھا ابھی زخم تازہ ابھی بھر گیا
کس نے پوری کری تم میں میری کمی
کون مجھ میں تمہاری کمی بھر گیا
اک دشا تو دکھاتا گیا کم سے کم
وہ جو کاسے سے دست تہی بھر گیا
خامشی نے سہی کان کھولے مرے
باہیں خالی ہوئیں یعنی جی بھر گیا
میں یہ سمجھا یہی ہے رہائی مری
بیڑیوں میں جو وہ اک کڑی بھر گیا
49730 viewsghazal • Urdu