دکھا کر مجھ کو چشم مست مستانہ بنا ڈالا
By aafaq-banarasiAugust 13, 2024
دکھا کر مجھ کو چشم مست مستانہ بنا ڈالا
پلا کر آج ساقی تو نے دیوانہ بنا ڈالا
قیام یاد خوباں کو ترقی دے خدا اس نے
مرے اجڑے ہوئے دل کو پری خانہ بنا ڈالا
دل صد چاک میرا تھا بھلا کس کام کے قابل
مگر اک شوخ نے لے کر اسے شانا بنا ڈالا
ضرر پہنچا نہ مے خانے کو کچھ سنگ حوادث سے
اگر ٹوٹی کوئی بوتل تو پیمانہ بنا ڈالا
غضب جادو بھری ہوتی ہیں آنکھیں حسن والوں کی
نظر جس سے ملائی اس کو دیوانہ بنا ڈالا
تمنا وصل کی دل سے جو نکلی یہ خیال آیا
کہ اک آباد گھر کو ہائے ویرانہ بنا ڈالا
وہ میکش ہوں کہ ہر دم شیشہ و ساغر ہے ساتھ اپنے
جہاں بیٹھا وہیں پر ایک مے خانہ بنا ڈالا
خیال بادہ نوشی فرقت ساقی میں جب آیا
بنایا دل کو خم آنکھوں کو پیمانہ بنا ڈالا
خدا کے فضل سے آفاقؔ تھا فرزانہ و عاقل
نوازش کی بتوں نے اس کو دیوانہ بنا ڈالا
پلا کر آج ساقی تو نے دیوانہ بنا ڈالا
قیام یاد خوباں کو ترقی دے خدا اس نے
مرے اجڑے ہوئے دل کو پری خانہ بنا ڈالا
دل صد چاک میرا تھا بھلا کس کام کے قابل
مگر اک شوخ نے لے کر اسے شانا بنا ڈالا
ضرر پہنچا نہ مے خانے کو کچھ سنگ حوادث سے
اگر ٹوٹی کوئی بوتل تو پیمانہ بنا ڈالا
غضب جادو بھری ہوتی ہیں آنکھیں حسن والوں کی
نظر جس سے ملائی اس کو دیوانہ بنا ڈالا
تمنا وصل کی دل سے جو نکلی یہ خیال آیا
کہ اک آباد گھر کو ہائے ویرانہ بنا ڈالا
وہ میکش ہوں کہ ہر دم شیشہ و ساغر ہے ساتھ اپنے
جہاں بیٹھا وہیں پر ایک مے خانہ بنا ڈالا
خیال بادہ نوشی فرقت ساقی میں جب آیا
بنایا دل کو خم آنکھوں کو پیمانہ بنا ڈالا
خدا کے فضل سے آفاقؔ تھا فرزانہ و عاقل
نوازش کی بتوں نے اس کو دیوانہ بنا ڈالا
80534 viewsghazal • Urdu