دل شکستہ کو رنگوں سے پھر سجاتا نور

By ajmal-siddiquiNovember 11, 2024
دل شکستہ کو رنگوں سے پھر سجاتا نور
ترے خیال کی چلمن سے چھن کے آتا نور
یہ دکھ رہی ہیں جو تصویر میں تمہیں آنکھیں
جو دیکھتے مری نظروں سے تو دکھاتا نور


کبھی نظر کی طرف دیکھتا ہے خود منظر
کبھی نظر پہ فدا ہونے خود ہے آتا نور
وہ میرا ہو کہ نہ ہو کیا غرض مجھے اس سے
ہوس چراغ کی تم کو مجھے ہے بھاتا نور


سو تنگ آ کے سوالوں سے لے لیا ترا نام
مرے چراغ میں کس کس سے اب چھپاتا نور
ملا نہ تو مجھے جب تھی دل و نظر کی حیات
میں دل کے شیشے میں بھر کر تجھے پلاتا نور


ہزار منظر خوش رنگ صبح لائی تو ہے
ہزار خواب بھی بچھڑے ہیں از دجیٰ تا نور
19926 viewsghazalUrdu