دل میں نفرت کی لگی آگ بجھا دی جائے
By abid-barelviDecember 2, 2024
دل میں نفرت کی لگی آگ بجھا دی جائے
اب زمانہ کو محبت کی فضا دی جائے
بات لازم ہے اصولوں کی مگر اے یارو
پہلے دیوار عداوت کی گرا دی جائے
پھر جلے گھر نہ کسی کا بھی حکومت میں کوئی
بے حسی وقت کی جو بھی ہو مٹا دی جائے
کب تلک یوںہی سہو گے یہ ستم دنیا کے
اب تو آواز بغاوت کی اٹھا دی جائے
اب زمانہ کو محبت کی فضا دی جائے
بات لازم ہے اصولوں کی مگر اے یارو
پہلے دیوار عداوت کی گرا دی جائے
پھر جلے گھر نہ کسی کا بھی حکومت میں کوئی
بے حسی وقت کی جو بھی ہو مٹا دی جائے
کب تلک یوںہی سہو گے یہ ستم دنیا کے
اب تو آواز بغاوت کی اٹھا دی جائے
29333 viewsghazal • Urdu