دل سے افرنگ ہو گیا ہوں میں
By ahmad-ayazFebruary 24, 2025
دل سے افرنگ ہو گیا ہوں میں
ہاں مگر تنگ ہو گیا ہوں میں
رنگ کوئی بھی اب نہیں چڑھتا
جب سے بے رنگ ہو گیا ہوں میں
فاصلے ہیں مری جبیں پہ نقش
میل کا سنگ ہو گیا ہوں میں
میری آنکھوں میں سب معانی دیکھ
مثل فرہنگ ہو گیا ہوں میں
اس کے سائے میں جذب رنگوں کو
دیکھ کر دنگ ہو گیا ہوں میں
غور سے دیکھتے ہو کیا اے دوست
اتنا بے ڈھنگ ہو گیا ہوں میں
خود کو پانے کی جستجو میں ایازؔ
بھیڑ کا انگ ہو گیا ہوں میں
ہاں مگر تنگ ہو گیا ہوں میں
رنگ کوئی بھی اب نہیں چڑھتا
جب سے بے رنگ ہو گیا ہوں میں
فاصلے ہیں مری جبیں پہ نقش
میل کا سنگ ہو گیا ہوں میں
میری آنکھوں میں سب معانی دیکھ
مثل فرہنگ ہو گیا ہوں میں
اس کے سائے میں جذب رنگوں کو
دیکھ کر دنگ ہو گیا ہوں میں
غور سے دیکھتے ہو کیا اے دوست
اتنا بے ڈھنگ ہو گیا ہوں میں
خود کو پانے کی جستجو میں ایازؔ
بھیڑ کا انگ ہو گیا ہوں میں
40487 viewsghazal • Urdu