دلوں میں یوں تو لاکھوں غم نہاں ہیں

By rizwan-aliFebruary 28, 2024
دلوں میں یوں تو لاکھوں غم نہاں ہیں
مگر چہرے ہمارے شادماں ہیں
جہاں چھوڑا ہے مجھ کو رہبروں نے
وہاں ہر کام پر تاریکیاں ہیں


انہی سے حال دل پڑھ لو ہمارا
کہ ان آنکھوں کی بھی اپنی زباں ہیں
اسے ممکن نہیں میں بھول جاؤں
کہ جس کا غم مرے دل میں نہاں ہے


ہمیں بدنام ہر سو کر رہا ہے
اگرچہ وہ ہمارا رازداں ہیں
جسے خود سے زیادہ چاہتا تھا
وہی ایک دوست مجھ سے بد گماں ہیں


ہمیں رضوانؔ منزل بھی ملے گی
اگر عزم سفر دل میں جواں ہیں
52536 viewsghazalUrdu