دور سے سب کو یہ لگتا ہے سویرا ہے یہاں

By abdullah-minhaj-khanAugust 28, 2024
دور سے سب کو یہ لگتا ہے سویرا ہے یہاں
کوئی آئے تو وہ دیکھے کہ اندھیرا ہے یہاں
غم تو یہ ہے کہ وہی شخص نہیں آتا ہے
جس کی گزری ہوئی راتوں کا بسیرا ہے یہاں


دور تک کالی گھٹاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
اس نے زلفوں کو کچھ اس طرح بکھیرا ہے یہاں
یہ مرا شہر ترقی میں یوں ہی پیچھے نہیں
جو ہے منصب پہ وہ ہر شخص لٹیرا ہے یہاں


ہم پلٹنا بھی اگر چاہیں تو پلٹیں کیسے
ہم کو ہر موڑ پہ حالات نے گھیرا ہے یہاں
غیر تو غیر ہے غیروں کی کوئی بات نہیں
کام وہ بھی نہیں آتا ہے جو میرا ہے یہاں


کوئی بچ جائے یہ ممکن ہی نہیں ہے منہاجؔ
سانپ پالے ہوئے ہر گھر میں سپیرا ہے یہاں
14619 viewsghazalUrdu