ایک ٹوٹی کمان رکھتا ہوں

By khayal-laddakhiFebruary 27, 2024
ایک ٹوٹی کمان رکھتا ہوں
پھر ہتھیلی پہ جان رکھتا ہوں
منفرد اپنی شان رکھتا ہوں
اک بلا کا گمان رکھتا ہوں


ان کو ان کی انا مبارک ہو
میں بھی اپنا جہان رکھتا ہوں
دیر و مسجد سے ہوں اگر واقف
میکدے کا بھی دھیان رکھتا ہوں


طرز مسند ہے یہ زمیں مجھ کو
چھت کو اک آسمان رکھتا ہوں
دیر لگتی ہے مجھ کو گرنے میں
ساتھ میں پاسبان رکھتا ہوں


میرا بولا کوئی نہیں بولے
میں کہاں ہم زبان رکھتا ہوں
تیغ رکھتا ہوں میں قلم اپنی
لیک میٹھی زبان رکھتا ہوں


خوں دیا ہے خیالؔ حرفوں کو
اب میں لفظوں میں جان رکھتا ہوں
77050 viewsghazalUrdu