فطرتاً اپنے ہی عالم سے تھی گھبرائی ہوئی

By rana-khalid-mahmood-qaiserFebruary 28, 2024
فطرتاً اپنے ہی عالم سے تھی گھبرائی ہوئی
وہ نظر میرے تصور میں تھی شرمائی ہوئی
ایک عالم تھا نگاہ شوق کے اعجاز کا
اب ادائے حسن جلوہ آپ کی چھائی ہوئی


دیکھنے والوں نے دیکھا ہے تڑپتا رات دن
یہ مصیبت میرے سر پر آپ کی لائی ہوئی
کر گئی محفل معطر زلف لہراتے ہوئے
پھول کی خوشبو تھی یا تھی زلف مہکائی ہوئی


اس قدر شہرت ملی سب کا فسانہ ہو گئی
داستاں میری زبان شوق پر آئی ہوئی
آرزوؤں کا لہو آنکھوں سے ظاہر ہو گیا
ہر کلی تھی گلشن ہستی میں کمہلائی ہوئی


آپ کی باتوں پہ وہ بھی غور فرمانے لگے
آپ کی باتوں میں قیصرؔ کتنی گہرائی ہوئی
70642 viewsghazalUrdu