گاہے گاہے میں تجھے یاد بھی کر سکتا ہوں

By salim-saleemFebruary 28, 2024
گاہے گاہے میں تجھے یاد بھی کر سکتا ہوں
ایک دل ہے اسے برباد بھی کر سکتا ہوں
عالم خواب میں ہے تجھ سے ملاقات کی شام
تو نہیں تو تجھے ایجاد بھی کر سکتا ہوں


ہے بہت سخت تری زلف کی زنجیر مگر
ایک دن خود کو میں آزاد بھی کر سکتا ہوں
خامشی توڑ رہا ہوں ابھی اندر اندر
اپنے باہر اسے فولاد بھی کر سکتا ہوں


ایک دن دیکھنا صحراؤں سے آتے جاتے
میں ترے شہر کو ہم زاد بھی کر سکتا ہوں
24416 viewsghazalUrdu