گاتھا پڑھ کر آتش دھونکی گنگا سے اشنان
By ahmad-jahangirMay 24, 2024
گاتھا پڑھ کر آتش دھونکی گنگا سے اشنان
میں نے ہر یگ نذر گزاری ہر پیڑھی میں دان
دھیان لگا کر آنکھیں موندیں بیٹھا گھٹنے ٹیک
میٹھا لفظ بھجن بن اترا سچا شعر گنان
ماں دھرتی کو پیش سخن کے رنگ برنگے پھول
بھاگ بھری کو بھینٹ سنہرے مصرعے کا لوبان
سایہ سچل شاہ کی اجرک روشن میر چراغ
امروہے سے اٹھ کر آئے ہم باغ ملتان
سیارے پر زردی اتری دریا مٹی خشک
ہاتھی پر ہودج کسواؤ ناقے پر پالان
اے دھرتی کے تیاگی اٹھ کر گھور خلا میں بیٹھ
اگلی گاڑی کی گھنٹی تک تو ہے اور رحمان
فرش لپیٹے تارے جھاڑے نرسنگے کی پھونک
پالن ہارا تو داتا ہے کر جو چاہے ٹھان
منظر آب و تاب سمیٹے شاید ہے موجود
لمس حقیقت عکس مجسم آوازوں پر کان
میں نے ہر یگ نذر گزاری ہر پیڑھی میں دان
دھیان لگا کر آنکھیں موندیں بیٹھا گھٹنے ٹیک
میٹھا لفظ بھجن بن اترا سچا شعر گنان
ماں دھرتی کو پیش سخن کے رنگ برنگے پھول
بھاگ بھری کو بھینٹ سنہرے مصرعے کا لوبان
سایہ سچل شاہ کی اجرک روشن میر چراغ
امروہے سے اٹھ کر آئے ہم باغ ملتان
سیارے پر زردی اتری دریا مٹی خشک
ہاتھی پر ہودج کسواؤ ناقے پر پالان
اے دھرتی کے تیاگی اٹھ کر گھور خلا میں بیٹھ
اگلی گاڑی کی گھنٹی تک تو ہے اور رحمان
فرش لپیٹے تارے جھاڑے نرسنگے کی پھونک
پالن ہارا تو داتا ہے کر جو چاہے ٹھان
منظر آب و تاب سمیٹے شاید ہے موجود
لمس حقیقت عکس مجسم آوازوں پر کان
67951 viewsghazal • Urdu