غم اتارا گیا سبھی کے لیے

By aamir-azherOctober 4, 2024
غم اتارا گیا سبھی کے لیے
اشک اترے ہیں آدمی کے لیے
اک تجلی مجھے عنایت ہو
میری آنکھوں کی روشنی کے لیے


جی کے لگتا نہیں مناسب ہے
زندگی لفظ زندگی کے لیے
بار ہوتا رہا کسی کے سپرد
شکر کرتا رہا کسی کے لیے


میں نے حد درجہ کوششیں کر لیں
دل بنا ہی نہیں خوشی کے لیے
کچھ درندے بھی جانے جاتے ہیں
اپنی انسان دوستی کے لیے


سب نہیں جانتے یہ وہ در ہے
یوں تو دروازہ ہے سبھی کے لیے
اس نے بادل ہٹا لیے عامرؔ
چند لمحوں کی چاندنی کے لیے


77518 viewsghazalUrdu