ہو کے دور تجھ سے میں کیسے جی سکتا ہوں
By December 23, 2022
ہو کے دور تجھ سے میں کیسے جی سکتا ہوں
مجھ سے دور نہ جا میں مر بھی سکتا ہوں ۔
میں تجھ کو گلے تو نہیں لگا سکتا مگر جانِ تمنا
میں تجھ کو آواز تو دے سکتا ہوں ۔
پھر یہ مرضی تیری تو آیے یا نہ آیے
مگر میں تیرا انتظار تو کر سکتا ہوں ۔
ہاں تیری محبت کا یقین و اعتبار نہ رہا
مگر میں اپنی محبت کا بھرم تو رکھ سکتا ہوں ۔
اک نظر دیکھ تو لے میری طرف بھی
میں تیرے خواب کا تعبیر بھی ہو سکتا ہوں ۔
تعجب ہے کہ اب تو جان دینے کا نہیں کہتی
تعجب ہے کہ اب میں جان دے بھی سکتا ہوں ۔
شاعر ۔۔۔ یتو ساہی ۔
0 viewsghazal • English