بھلائی جا نہیں سکتی کبھی بھی گاؤں کی مٹی

By manish-mohakFebruary 27, 2024
بھلائی جا نہیں سکتی کبھی بھی گاؤں کی مٹی
جہاں پالا تھا مجھ کو ماں نے وہ تھی گاؤں کی مٹی
مرے دادا کو اور دادی کو جتنی پیاری لگتی تھی
مجھے بھی لگتی ہے اتنی ہی پیاری گاؤں کی مٹی


تمہارے شہر سے مجھ کو محبت خوب ہے یارو
مگر گھر کھینچ لاتی ہے یہ اب بھی گاؤں کی مٹی
لڑکپن میں میں سو جاتا تھا اس کی گود میں اکثر
مجھے ماں کی طرح لگتی تھی پیاری گاؤں کی مٹی


جنہوں نے گاؤں ٹھکرایا تھا اپنا شہر کی خاطر
انہیں بھی یاد آتی ہے بہت ہی گاؤں کی مٹی
محل کو چھوڑ کر جب رام جی ون کو چلے تھے تب
وہ گھر سے ون میں لے آئے تنک سی گاؤں کی مٹی


نئے لڑکو پتا کے بعد اس کو تم بچا لینا
وراثت میں ملے گی تم کو جو بھی گاؤں کی مٹی
یہ دنیا چھوڑ کر جب بھی میں اپنے گاؤں سے جاؤں
لگا دینا مرے ماتھے پہ بھائی گاؤں کی مٹی


76927 viewsghazalUrdu