گلاب رنگوں کو زعفرانی نہیں کروں گا

By aadil-rahiSeptember 7, 2024
گلاب رنگوں کو زعفرانی نہیں کروں گا
میں ایسے پودوں کی باغبانی نہیں کروں گا
کسی کی خاطر غلط بیانی نہیں کروں گا
میں جھوٹے لوگوں کی ترجمانی نہیں کروں گا


سنا ہے اب وہ خلاف میرے گواہی دے گا
جو کہہ رہا تھا کہ بد گمانی نہیں کروں گا
سزا میں خود کو کبھی نہ دوں گا ترے کیے کی
جگر کو چھلنی لہو کو پانی نہیں کروں گا


تمہارے غم کا تمہاری یادوں کا میں امیں ہوں
کہا تھا تم سے کہ بے ایمانی نہیں کروں گا
معاف تجھ کو میں پہلے بھی کر چکا ہوں لیکن
دوبارہ تجھ پر یہ مہربانی نہیں کروں گا


یہ غیر ممکن ہے پھر بھی حاکم بنا تو عادلؔ
ستم رسیدوں پہ حکمرانی نہیں کروں گا
78956 viewsghazalUrdu